برادرانِ ملت!
آج کے اس نازک دور میں جبکہ ہر طرف مادیت کا غلبہ اور باطل افکار کی چوطرفہ یلغار ہے، جامعۃ الفلاح جیسے تعلیمی ادارے ہماری اور آپ کی توجہ کے اولین مستحق ہیں، جہاں ایمان ویقین کی شمعیں روشن کی جاتی ہیں اور علی وجہ البصیرۃ دعوتِ اسلامی کا کام کرنے والے افراد تیار کیے جاتے ہیں۔ ان اداروں کا استحکام اور ان کو تقویت پہنچانا انتہائی ضروری ہے۔ نئی نسل کی ایمانی تربیت اور اخلاقی تعمیر کے بغیر امتِ مسلمہ کے روشن مستقبل کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
آج کے اس مادی دور میں جبکہ دولت بٹورنے کی ہوڑ لگی ہوئی ہے اور سماج پر مادہ پرستی کے اثرات نمایاں ہیں، نئی نسل کی تعلیم وتربیت اور ایمان واخلاق کی تعمیر ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
جامعۃ الفلاح اس چیلنج کا ایک مؤثر جواب ہے۔ جامعہ نے قرآن وسنت کی اعلیٰ تعلیم کے ساتھ اسلامی اخلاق وکردارکی تعمیر کو اپنی نگاہوں کے سامنے رکھا ہے۔ طلبہ وطالبات کے اندر مقصدِ حیات کا شعور اور دعوتی جذبہ پیدا کرنا اس ادارے کا خاص امتیاز ہے۔ وسعتِ قلب ونظر اور کشادہ ظرفی نظام ِتعلیم وتربیت کا نمایاں وصف ہے۔ جامعہ کی ایک نمایاں خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہاں کسی طرح کا کوئی تعصب نہیں ہے، فقہی وکلامی مسائل میں جامعہ اعتدال کی راہ اپناتا ہے۔ جامعہ اپنے طلبہ میں احساسِ ذمہ داری اور اخلاقی قدروں کو پروان چڑھاتا ہے جس سے یہاں کے فارغین ملک کے اچھے شہری بن کر زندگی کے مختلف میدانوں میں سرگرمِ عمل ہیں اور ملک وملت کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ جامعہ کا پورا نظام شورائیت پر مبنی ہے اور ہر سطح پرمشورہ، جائزہ اور احتساب کا عمل جاری رہتا ہے۔
الحمد للہ ادارہ اللہ تعالیٰ کی تائیدِ غیبی اور اہل خیر ومحسنینِ جامعہ کی توجہ سے اپنی منزل کی جانب گامزن ہے۔ یہ ادارہ آپ کا اپنا ادارہ ہے، ملت کا اہم سرمایہ ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ لوگ جوق در جوق اس کی طرف رجوع کریں، تاکہ ہم ملت کے نونہالوں کی فکری اور تعلیمی رہنمائی کر سکیں اور دنیا وآخرت کی کامیابی ان کا قدم چومے۔ یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ قومیں اپنے اداروں سے ہی مضبوط ہوتی ہیں اور ان کا مستقبل روشن ہوتا ہے۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
انیس احمد فلاحی مدنی
(ناظم جامعۃ الفلاح)