تعمیری منصوبے

 

(۱) دار التحفیظ للبنات کی نئی عمارت کی تعمیر

الحمدللہ جامعہ میں حفظ کرنے والی طالبات کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی ہے۔ کلاس روم کی قلت کے سبب عارضی طور پر حفظ کے درجات ایک ہال میں چل رہے ہیں۔ کلیۃ البنات کے وسیع وعریض کیمپس میں صفیہ منزل کے سامنے کافی جگہ ہے، اسی جگہ طالبات کے لیے دار التحفیظ کی عمارت بنانے کا منصوبہ ہے، جس میں کل ۱۲ ؍کمرے ،ایک کامن ہال ، دو سیڑھیاں اور واش روم ہوں گے۔ اس پروجیکٹ کی تکمیل سے حفظ کرنے والی طالبات کو بہت سہولت میسر ہو جائے گی اور مزید طالبات کے داخلے کی گنجائش ہو جائے گی۔ 

الحمدللہ جامعہ کے ایک رکنِ شوریٰ نے اس پورے پروجیکٹ کے اخراجات کی ذمہ داری لے لی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جلد از جلد اس عمارت کی تعمیر مکمل ہو اور اسے موصوف کے لیے صدقۂ جاریہ بنائے، آمین۔

(۲) کلیۃ البنات کی عمارت میں توسیع

شعبۂ نسواں میں بچیوں کی کثرت کی وجہ سے درس گاہ تنگ پڑ گئی ہے اور درجات کی قلت کا سامنا ہے۔ بہت سی طالبات کا داخلہ مجبوراً نہیں لیا جاتا، انھیں واپس کرنا پڑتا ہے۔ فی الحال وہاں آٹھ کمروں کی شدید ضرورت ہے۔ ایک کمرے پر دس لاکھ روپئے کے اخراجات کا تخمینہ ہے۔ کلیۃ البنات کی موجودہ درس گاہ سے متصل اتر کی جانب تعمیر کا منصوبہ ہے۔

محسنین وبہی خواہانِ جامعہ سے گزارش واپیل ہے کہ اس کارِ خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ بچیوں کی محفوظ ومامون دینی ماحول میں تعلیم وتربیت کا نظم کیا جاسکے اور کوئی بھی بچی داخلے سے محروم نہ رہے۔ یقیناً دین کی تعلیم وتدریس مقدس انبیائی فریضہ ہے۔ اس فریضے کی بحسن وخوبی ادائیگی کے لیے درس گاہوں کی تعمیر نہ صرف جنت کے اعمال میں سے ہے بلکہ صدقۂ جاریہ بھی ہے جس کا اجر وثواب مرنے کے بعد بھی انسان کو تا قیامت ملتا رہے گا۔ اللہ تعالیٰ آپ تمام لوگوں کو اس کارِ خیر میں بڑھ چڑھ کر کے حصہ لینے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کے کاروبار میں خیر وبرکت عطا فرمائے اور آپ کے صدقات کو جہنم سے نجات کا ذریعہ بنائے۔ آمین۔